اسلام آباد، 24؍اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے منگل کو کہا کہ انہوں نے ہندوستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا، لیکن دوسری طرف سے اچھا جواب نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں 2019 کے عام انتخابات ہوجانے کے بعد وہ پھرسے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔ عمران خان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے علاوہ دوست ممالک سے اقتصادی مدد لینے کے لئے سعودی عرب کے دورے پرگئے ہوئے ہیں۔
ہندوستان نے ستمبرمیں پاکستان کے ساتھ مشترکہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے باہرہونے والی میٹنگ کومنسوخ کردیا تھا۔ کشمیرمیں ایک بی ایس ایف جوان کا قتل اوردہشت گردوں پرپاکستان کے پوسٹل اسٹامپ جاری ہونے کے بعد ہندوستان نے یہ قدم اٹھایا تھا۔ اس کے بعد پاکستان نے کہا تھا کہ 2019 میں ہونے والے الیکشن سے قبل ہندوستان بات چیت سے بچ رہا ہے اوربہانے تلاش رہا ہے۔
پاکستان کی اقتصادی حالت کافی خستہ حال ہے اوراسے بہتربنانے کے لئےعمران خان آئی ایم ایف اوردوست ممالک سے لون کا مطالبہ رہا ہے۔ سعودی عرب کی راجدھانی ریاض میں انہوں نے ایک کانفرنس میں کہا "ہم امید کررہے ہیں کہ ہمیں آئی ایم ایف اوردوست ممالک سے لون مل جائے"۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو دوتیل ریفائنریوں کی بھی ضرورت ہے اوراس کے لئے وہ سعودی عرب کے سرمایہ کاروں سے بھی بات کررہے ہیں۔ سعودی عرب کے شہزادے محمد بن سلمان پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے سعودی عرب کاروباریوں کے ایک وفد کو بھی تیارکررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے بھی بیل آوٹ پیکیج دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان پانچ سال میں دوسری بارآئی ایم ایف سے بیل آوٹ پیکیج کا مطالبہ رہا ہے۔ عمران نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت امن اورتحفظ کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔